اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مارچ کو ملتوی کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایات کے پیش نظر یہ فیصلہ متوقع ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ حکومت عدالتی فیصلے کی پابند ہے، جس کے تحت دارالحکومت میں کسی قسم کے دھرنے، ریلی یا جلوس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 24 نومبر کو بیلاروس کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے، ایسے میں احتجاج مناسب نہیں ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ وہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلے سے آگاہ کریں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے گزشتہ رات اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر احتجاج ملتوی کرنے پر غور کیا۔ کمیٹی کے کچھ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کو ایک موقع دینا چاہیے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے مجوزہ احتجاج سے پہلے ہی شہر کے تمام داخلی راستے بند کر دیے ہیں۔ 33 مقامات پر کنٹینرز لگا کر دارالحکومت تک رسائی کو روکا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، لاہور انتظامیہ نے بھی شہر میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر کے اہم شاہراہیں اور موٹرویز بند کر دی ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موٹرویز، شاہراہوں اور عوامی مقامات کی بندش حکومت کی گھبراہٹ اور عدم تحفظ کا ثبوت ہے۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے اسلام آباد کو سیل کرنے کو پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی کی کامیابی قرار دیا ہے۔