وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نےکہا ہے کہ الیکٹرک ویئکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ترتیب دی گئی ہے اورچارجنگ اسٹیشنز کیلئے 39روپے فی یونٹ بجلی دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صنعت و پیداواررانا تنویر حسین نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ترتیب دی گئی ہے، بینکوں سے سافٹ لون پر بھی بات چیت ہوچکی ، چارجنگ اسٹیشنز کیلئے 39روپے فی یونٹ بجلی دیں گے۔
وفاقی وزیر صنعت و پیدوار رانا تنویر حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں بجلی پر چلنے والی گاڑیوں کا استعمال بڑھ رہا ہے، الیکٹرک گاڑیوں سے فضائی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، پاکستان میں بجلی پر چلنے والی گاڑیوں کے استعمال کیلئےاقدامات جاری ہیں، الیکٹرک گاڑیوں سے کاربن اخراج میں کمی کیلئے عملی اقدام کئے جا رہے ہیں، سرمایہ کاروں کو الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار کیلئے سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
رانا تنویر کا کہناتھا کہ الیکٹرک وہیکلز کیلئےقرض فراہمی آسان بنانے کی ہدایت کی ہیں، الیکٹرک وہیکلز پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ترتیب دی گئی ہے، بینکوں سے سافٹ لون پر بھی بات چیت ہوچکی ، حکومتی سبسڈی کے علاوہ بھی آسان شرائط پر مزید قرض ملے گا ، ملک میں ماحول دوست تونائی کو فروغ دینا ہے، تیل کی کھپت کم سے کم کرناہے، چین سمیت غیر ملکی سرمایہ کار الیکٹرک وہیکلز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ اس وقت ملک میں چارجنگ اسٹیشن دستیاب نہیں ہیں ، چارجنگ اسٹیشنز کیلئے بجلی کا ریٹ کم سے کم ہوگا، فوری طور پر موٹر ویز پر چالیس سائٹس پر چارجنگ اسٹیشن لگائیں گے ، کوشش ہے 2030تک30 فیصد ای وی پر شفٹ ہو جائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کیلئے 39روپے فی یونٹ بجلی دیں گے، سپیشل ٹیکنالوجی زونز میں 20 پلاٹ الیکٹرک وہیکلز پلانٹس کو دیئے جائیں گے، الیکٹرک وہیکلز کی ایکسپورٹ بھی کی جائے گی، جو ادارے کام نہیں کرتے ان کی رائٹ سائزنگ کی جائے گی۔
ان کا کہناتھا کہ وزارت صنعت وپیداوار کے16 ادارے رائٹ سائزنگ کی فہرست میں رکھے ہیں، ان اداروں کو یا تو نجی تحویل میں دیں گے یا بند کریں گے، اس سال کھاد درآمد نہ کر کے 15 کروڑ ڈالر کی بچت کی۔