امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سی ای او لنڈا میک میہن کو محکمۂ تعلیم کی سربراہی کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق لنڈا میک میہن کو ’والدین کے حقوق کی زبردست وکیل‘ کے طور پر بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم تعلیم کے اختیارات ریاستوں کو واپس کریں گے اور لنڈا ان اقدامات کی قیادت کریں گی۔‘
لنڈا میک میہن ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کی شریک چیئرمین ہیں جنہیں حکومت میں تقریباً چار ہزار عہدوں پر تقرریوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
نومنتخب امریکی صدر نےتعلیم کے شعبے میں لنڈا میک میہن کے تجربے کے حوالے سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آج ایک مرتبہ پھر سے سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
لنڈا میہن کے کنیکٹی کٹ بورڈ آف ایجوکیشن میں دو سال اور ایک نجی کیتھولک سکول ’سیکرڈ ہارٹ یونیورسٹی‘ کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں 16 برس تک فرائض انجام دے چکی ہیں ۔
انہوں نے 2009 میں امریکی سینیٹ کا انتخاب لڑنے کے لیے ڈبلیو ڈبلیو ای کو خیرباد کہہ دیا تھا۔
2021 سے وہ دونلڈ ٹرمپ سے منسلک امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں سینٹر فار دی امریکن ورکر کی سربراہی کر رہی ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس واپس آنے پر وفاقی محکمۂ تعلیم کو خِتم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ ایک بار پھر سے صدارت کا منصب سنبھالنے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی اہم عہدوں پر نامزدگیاں کی ہیں جن میں وزیر خارجہ، وزیر دفاع، ڈائریکٹر سی آئی اے، ہوم لینڈ سکیورٹی چیف، گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہان، وائٹ ہاؤس میں چیف آف سٹاف، اسرائیل میں امریکی سفیر سمیت دیگر اہم عہدے شامل ہیں۔