آل پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستان کو ایس آئی ایف سی کی صورت میں ایک نیا وژن دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے برعکس اب ملک کی قیادت کی مکمل توجہ امداد کی بجائے سرمایہ کاری لانے پر مرکوز ہے۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی محنت کے نتیجے میں پاکستان اور اسلامی عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب کے تعلقات میں مضبوطی آئی ہے۔ سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور انویسٹمنٹ کا فوکس ایک اہم قدم ہے۔
حالیہ دنوں میں جنرل عاصم منیر نے سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں ان کا مقصد پاک سعودی عرب تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا تھا۔ اس کی ایک مثال سعودی عرب کی بڑی کمپنیوں کا پاکستان میں پٹرول پمپس کا افتتاح ہے، جو پاکستان میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے رجحان کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جس سے دنیا بھر کی توجہ پاکستان پر مرکوز ہو گئی ہے، سعودی عرب کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو کا پٹرول پمپ اسلام آباد اور لاہور میں ہے ، پوری دنیا کی توجہ آرامکو پٹرول پمپ کھلنے سے پاکستان کی طرف ہوئی ہے اس سے سرمایہ دار طبقے کا اعتماد بڑھا ہے ، اب بہت جلد ہی آگے البیک بھی آ رہا ہے آگے اور کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کیلئے آئیں گی ۔ پاکستان کو ایک پرامن ملک اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں جگہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
علامہ اشرفی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور عرب اسلامی دنیا کے تعلقات میں موجودہ قیادت کی کوششوں سے مزید بہتری آئے گی اور پاکستان میں معاشی استحکام کے امکانات روشن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کی راہ میں جو بھی مشکلات آئیں، ان سے پاکستان کی ترقی متاثر نہیں ہو گی۔