وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ایسے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں کہ 9 مئی 2023 کو فوجی تنصیب پر حملوں کی پی ٹی آئی نے مربوط سازش رچائی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کو حساس تنصیبات اور قومی شہداء کی یادگاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کے مبینہ ثبوت پیش کئے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، پشاور اور دیگر شہروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت تفصیلی ویڈیو شواہد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور ارکان کو تشدد سے براہ راست منسلک کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت ناقابل تردید ہیں، اور اب یہ عدالتوں پر منحصر ہے کہ وہ فوری انصاف کو یقینی بنائیں۔ وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر ایک منظم سازش کا حصہ ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ انہیں اہم قومی مقامات کو نشانہ بنانے کی براہ راست ہدایات موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ثبوت مانگتے رہے اور اب یہ سب کے سامنے ہے۔ عطاءتارڑ نے پی ٹی آئی کے بانی اور ان کے ساتھیوں پر مسلسل ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے قومی تشخص اور سلامتی کو نقصان پہنچانے پر تنقید کی۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا وہ قوم سے معافی مانگیں گے اور اپنے اعمال کا احتساب کریں گے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو تحریک انتشار ’’افراتفری کی تحریک ‘‘کے طور پر حوالہ دیا، پارٹی پر لوٹ مار اور بدامنی پھیلانے کا الزام اپنے ایجنڈے کے حصے کے طور پر دیا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، اور ان کے اقدامات ہمارے دشمنوں کے بیانیے کے مطابق ہیں۔ نے وعدہ کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت تمام شواہد محفوظ اور ناقابل تغیر ہیں۔
انہوں نے ایک مثال قائم کرنے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے زیر التواء مقدمات کے فوری حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوںنے پی ٹی آئی کی قیادت پر زور دیا کہ وہ قوم سے معافی مانگے اور غیر ملکی مداخلت کا مطالبہ بند کرے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مستقبل میں افراتفری کو روکنے کے لئے انصاف کی فراہمی ضروری ہے۔وفاقی وزیر نے عدالتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق فیصلے تیز کریں تاکہ دشمن کے ایجنڈے کو فروغ دینے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
پی ٹی آئی کے بانی، جو ایک سال سے زائد عرصے سے اڈیالہ میں نظر بند ہیں، مختلف مواقع پر اپنی پارٹی کو 9 مئی کے سانحے سے دور کر چکے ہیں۔ اس کے بجائے وہ انہیں پہلے سے طے شدہ فسادات کا حصہ قرار دے رہے ہیں جو ان کی پارٹی کے خلاف کارروائی کیلئے برپا کئے گئے تھے۔
عمران خان نے رواںسال اگست میں کہا تھا کہ اگر حکومت کی طرف سے 9 مئی کی توڑ پھوڑ کی سی سی ٹی وی فوٹیج تیار کی گئی تو وہ معافی مانگیں گے۔