پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں مرکزی سطح پر کچھ گروپ بنے ہوئے ہیں اور گروپوں میں شامل لوگ ہر وقت ایک دوسرے پر اور قیادت پرتنقید کرتے رہتے ہیں۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا بھی گروپوں سے متعلق بیان آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوابی جلسہ گاہ تاخیر سے پہنچا جس کی وجہ سے جلسے میں تقریر نہیں کر سکا۔ پنجاب پولیس نے راستے میں روک لیا تھا جس کی وجہ سے دیر ہوگئی۔
انہوں نے الزام عائد کیاکہ اڈیالہ جیل کا نیا سپرنٹنڈنٹ پی ٹی آئی اور عمران خان کو زچ کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔ عمران خان سے ملاقات نہ ہونے دینا عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے جبکہ دفعہ 144 کا نفاذ جیل کے اندر ہو ہی نہیں سکتا۔
شیر افضل مروت کا گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنمائوں کی اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتاری پر کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز کو حبس بے جا میں رکھا گیا، آئینی عہدے رکھنے والے ہمارے رہنماؤں کو اغوا کرکے حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا چہرہ بدنما کرکے پیش کر دیا ، انہوں نے کہا کہ پہلے لوگوں کو تھانے، کچہر ی اور ایف آئی آر سے ڈر لگتا تھا لیکن اب خوف دور ہوگیا ہے۔