پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو لکھے گئے خط میں بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے آئندہ سال ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان جانے سے انکار کی وجوہات پوچھ لیں ۔
پی سی بی کا آئی سی سی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہائبرڈ ماڈل مسترد کرتے ہیں ، چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان کے علاوہ دوسرا آپشن منظور نہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کے بغیر بھی چیمپئنز ٹرافی کرا سکتے ہیں، بھارت کی جگہ کسی اور ٹیم کو بھی بلایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے اس اعلان کے بعد ایک ممکنہ ‘ہائبرڈ ماڈل’ پر بھی قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں جس میں متحدہ عرب امارات منتخب ہائی پروفائل میچوں کے لیے غیر جانبدار مقام کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ جس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان متوقع مقابلہ بھی شامل ہے۔
کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ہنگامی منصوبہ بندی کئی ماہ سے جاری ہے اور متحدہ عرب امارات اور سری لنکا میچوں کو منتقل کرنے کے لیے سرفہرست انتخاب میں شامل ہیں۔کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر بھارت پاکستان نہیں آتا ہے تو پاکستان تمام ٹورنامنٹس میں بھارت کے خلاف کھیلنے کا بائیکاٹ کرے گا۔
شیڈول کے چیلنجز اور سیاسی تناؤ کے باوجود آئی سی سی کا وفد ٹورنامنٹ کی تیاریوں کا جائزہ لینے اور مقامی حکام سے بات چیت کے لیے 10 سے 12 نومبر تک لاہور کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور ایک اور ٹیم حصہ لے گی۔ ٹورنامنٹ کے لیے ان ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا جائے گا۔