اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے جیل ملاقاتوں پر پابندی اور جیل میں سہولتوں کی فراہمی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔
عدالت کے سامنے جیل حکام نے یقین دہانی کرائی کہ عمران خان کو عدالتی آرڈرز اور جیل کے رولز کے مطابق تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کیا، جس میں جیل حکام کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلی رپورٹ بھی شامل تھی۔
رپورٹ کے مطابق ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے دہشت گرد حملوں کے خدشے کے پیش نظر بانی پی ٹی آئی کی جیل ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب اس پابندی کو ہٹا لیا گیا ہے۔ جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقاتیں اب عدالتی آرڈرز کے مطابق کی جا سکتی ہیںاور ملاقاتوں کے لیے مخصوص کوآرڈینیٹر کا تعین بھی کر دیا گیا ہے۔
پٹیشنر نورین نیازی کی درخواست پر عمران خان سے ملاقات کرائی گئی ہے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان کو جیل میں تمام سہولتیں جیل رولز کے مطابق فراہم کی جا رہی ہیں اور جیل حکام نے اس بات کی دوبارہ یقین دہانی کرائی کہ ان کے ساتھ دیگر قیدیوں کی طرح سلوک کیا جائے گا۔
پٹیشنر کے وکلا نے جیل حکام کے بیانات سے اطمینان کا اظہار کیا، جس کے بعد عدالت نے عمران خان کو جیل میں سہولتوں کی فراہمی سے متعلق پٹیشن نمٹا دی۔