ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ 15 دسمبر تک ملک بھر میں پاسپورٹس کا بیگ لاک مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی پاسپورٹ نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے وہ اس کوشش میں مصروف تھے کہ وزارت خزانہ سے اضافی فنڈز حاصل کیے جائیں تاکہ پاسپورٹس کی فراہمی کے عمل کو تیز کیا جا سکے تاہم فنڈز کی کمی اور پرانی مشینوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 20 سال پرانی مشینوں کا استعمال کیا جا رہا تھا، جن کی صلاحیت صرف 22 ہزار پاسپورٹس کی تھی لیکن ہر روز 75 ہزار پاسپورٹس بننے آتے تھے جس کی وجہ سے بیک لاگ بنتا گیا۔
اب 25 نئے پرنٹرز کی مدد سے صلاحیت میں اضافہ ہو چکا ہے اور فاسٹ ٹریک کیٹگری میں بیگ لاک مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ ارجنٹ کیٹگری میں 1 لاکھ 70 ہزار کا بیگ لاک موجود ہے لیکن ڈی جی پاسپورٹ نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں اس کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے کہا کہ ای پاسپورٹس کے لیے بھی نئی مشینیں آرہی ہیں اور انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 50 بلین اور اس سال اب تک 20 بلین روپے کا ریونیو حاصل کیا گیالیکن انہیں وزارت خزانہ کی جانب سے مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹارگٹ تو دیا جاتا ہے لیکن فنڈز نہیں دیے جاتے، جس سے کام کی رفتار متاثر ہوتی ہے۔اس موقع پر کمیٹی کی ممبر سحر کامران نے سوال کیا کہ بیگ لاک کو ختم کرنے کے لیے حکمت عملی کیا ہےاور کبھی کبھار پیپرز یا سیاہی کی قلت جیسے مسائل کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین قادر پٹیل نے بھی ڈی جی پاسپورٹ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے عہدے سنبھالنے کے بعد بیگ لاک کا مسئلہ کیوں سامنے آیا؟ انہوں نے مشینوں کی خریداری میں پیپرا رولز میں مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے مشینوں کی خریداری کی لاگت کے بارے میں آگاہی طلب کی۔
ڈی جی پاسپورٹ نے وضاحت کی کہ کورونا کے بعد پاسپورٹس کی ڈیمانڈ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور پرنٹرز کے لیے انہوں نے لوکل نہیں بلکہ بین الاقوامی ٹینڈر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کے پرنٹرز دنیا میں سب سے جدید اور سستے ہیں اور ان کی پرنٹنگ صلاحیت بھی بہت زیادہ ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین نے ڈی جی پاسپورٹ کو ہدایت کی کہ اگلی میٹنگ تک تمام ممبران قومی اسمبلی کے بلیو اور گرین پاسپورٹس جاری کر دیے جائیں اور ایف آئی اے اور دیگر اداروں کا ملبہ اپنے کندھوں پر نہ لیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ڈی جی پاسپورٹ سے بیگ لاک کے خاتمے کی تاریخ بھی طلب کی۔
جس پر ڈی جی پاسپورٹ مصطفی جمال قاضی نے یقین دہائی کروائی کہ 15 دسمبر تک ملک بھر میں پاسپورٹس کا بیگ لاک مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔