جوڈیشل کمیشن کا اجلاس، سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز مختصر مدت کیلئے آئینی بینچ کیلئے نامزد

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس، سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز مختصر مدت کیلئے آئینی بینچ کیلئے نامزد

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں آئینی بینچوں کے ججز کی نامزدگی نہ ہو سکی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کر دی گئی جس کے تحت 24 نومبر تک سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی بنچوں کے مقدمات کی سماعت کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے تحت تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا دوسرا اجلاس سپریم کورٹ میں دوپہر 2 بجے منعقد ہوا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف 10 شکایات کو ناکافی قرار شواہد کی بنا پر خارج کردیا، سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے حوالے سے مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ ججز کے خلاف مضحکہ خیز شکایات دائر کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ اجلاس کے دوران ججز کے خلاف 10 شکایات کا جائزہ لیا گیا جبکہ جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف 10 شکایات ناکافی شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیں، اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز خط کے مطابق کوڈ آف کنڈکٹ 209(8) پر غور کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط پر تبادلہ خیال کیا گیا اور 6 ججز کے خط کے حوالے سے مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کا معاملہ آئندہ اجلاس میں دوبارہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل کے  ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل (بذریعہ ویڈیو لنک) نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل پاکستان منصور عثمان اعوان، سینیٹر فاروق حامد نائیک، سینیٹر سید شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد، رکن قومی اسمبلی عمر ایوب خان، روشن خورشید، وزیر قانون سندھ ضیا الحسن لنجار اور سندھ بار کونسل کے رکن قربان علی ملانو بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

سعودی عرب اور قطر میں کہا کہ اب کشکول لے کر نہیں آؤں گا، وزیراعظم شہبازشریف

سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے بھی بطور کمیشن سیکرٹری شرکت کی،اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں ایجنڈے پر وسیع تبادلہ خیال کیا گیا اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے ہائی کورٹ کے تمام موجودہ ججوں کو آئینی بنچوں کے ججوں کے لیے نامزد کرنے کی تجویز پیش کی گئی تاکہ مقدمات کے موجودہ بڑے بیک لاگ کو تیزی سے نمٹایا جا سکے، جس کی جوڈیشل کمیشن نے اتفاق رائے سے توثیق کردی۔

جوڈیشل کونسل نے اعادہ کیا ہے کہ کونسل کا اجلاس ماہانہ بنیادوں پر بلایا جائے گا، اعلامیہ کے مطابق اجلاس ماہانہ بلانے کا مقصد جوڈیشل کمیشن میں شکایات کو جلد نمٹانا ہے۔من گھڑت اور بے بنیاد شکایات کندگان کے خلاف ضابطے کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ججز کے ناموں پر غور کیا گیا ہے، 25 نومبر تک سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس مندوخیل کی فلائیٹ کی وجہ سے وہ کچھ دیر اجلاس میں شامل ہوئے، ممبر اختر حسین کی اہلیہ علیل ہونے کی وجہ سے وہ بھی شامل نہ ہوئے۔اعلامیے کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی بنچوں کے لیے 24 نومبر تک کام جاری رکھ سکیں گے، جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *