پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ میں کسی صورت ملک سے نہیں بھاگوں گا۔
جمعرات کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر میں نے نواز شریف اور آصف زرداری کی طرح کرپشن کی ہوتی تو میں بھی ڈیل کر کے ملک سے باہر چلے جاتا مگر میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، اس لیے میں اپنے وطن میں ہوں گا اور اپنی جنگ لڑوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی حقیقت تب تک نہیں آتی جب تک انتخابات کے ساتھ ساتھ آزاد عدلیہ، قانون کی بالادستی، اور احتساب جیسے اہم عناصر موجود نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کا ڈھونگ تو ڈکٹیٹر بھی رچاتے ہیں اور اس وقت پاکستان میں صرف نام کی جمہوریت ہے۔انہوں نے میڈیا پر سنسرشپ کا الزام بھی عائد کیا کہا کہ حکومت نے ان کے بیانات کو اخبارات میں شائع ہونے سے روک دیا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت نے آئین میں ترمیم کر کے سپریم کورٹ پر قبضہ کر لیا ہے، جس کی وجہ سے انصاف کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے میں حکومت اور عدلیہ نے ہاتھ ملایا ہے اور اس صورتحال میں حکومت نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر کے ملک میں جمہوریت کے عمل کو نقصان پہنچایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اہم معاملے پر پارلیمنٹ میں کوئی قانونی بحث نہیں کی گئی۔پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی پارٹی کی قیادت کو پیغام دیا کہ احتجاج کی تیاری کریں اور جو پارٹی عہدیدار احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے،ان کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔