اسلام آباد: اسلام آباد احتساب عدالت نے توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے سماعت کی۔ فاضل جج نے کہا کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آخر میں نیب نے ہاتھ سے معلوم نہیں کیا۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب زبانی کہہ رہا تھا کیس سپیشل جج سینٹرل کو بھیجوانے کی ہدایت کردیں۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھاگیا۔ آخر میں ہم ہی بچیں ہیں،میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے، وہی عدالت بھیجے،ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا،ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی،فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے۔
اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہو گی اور انکوائری ایجنسی ہی کریگی،فاضل جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا،وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا،یوسف رضا گیلانی،نوازشریف و دیگر ملزمان کے وکلاء نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔ عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا سپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائیگا۔