پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کی خاتون رکن سیمابیہ طاہر کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہائی مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق خاتون رہنما سیمابیہ طاہر کو انسداد دہشتگردی عدالت کے حکم پرجیل سے رہا کر دیا گیا۔ سابقہ ایم پی اے سیمابیہ طاہر کو راولپنڈی جیل سے ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کیا گیا تھا۔
جیل انتظامیہ کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے سیمابیہ طاہر کی ضمانت کی تصدیق ہونے پر رہائی کا حکم دیا گیا۔
دوسری جانب اسلم غوری کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے عمران خان کو سہولیات سے محروم رکھنے کی بھی شدید مذمت کی۔ اسلم غوری نے مزید کہا کہ حکومت نے کل شب خون ماراہے اور یہ اپنی مدت کو مزید طول دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی (ف) اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جدوجہد کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا رویہ جمہوری اصولوں کے خلاف ہے اور جعلی مینڈیٹ والی اسمبلی کی قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں۔ اسلم غوری کا کہنا تھا کہ حکومت نے کچھ شقوں کو اصل مسودے سے نکال کر استعمال کیا ہے، جن پر اپوزیشن نے اعتراضات اٹھائے ہیں۔
عمران خان کی رہائی کے حوالے سے اسلم غوری نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی رہائی قانون کے مطابق بنتی ہے تو انہیں فوراً رہا کیا جانا چاہیے اور یہ کہ نئے مقدمات بنانے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔