ڈونلڈ ٹرمپ نے 2024 کے امریکی انتخابات میں کامیابی کے بعد ایک منفرد تاریخ رقم کی ہے۔
ٹرمپ امریکا کی 248 سالہ تاریخ میں دوسرے ایسے صدر بن گئے ہیں جنہوں نے پہلی بار صدر بننے کے بعد دوسری بار صدارتی انتخابات میں شکست کھائی اور پھر تیسری بار کامیابی حاصل کی۔اس سے پہلے یہ ریکارڈ گروور کلیولینڈ کے پاس تھا، جنہوں نے 1885 میں پہلی بار امریکی صدر کا عہدہ سنبھالا، 1888 میں شکست کھائی اور پھر 1893 میں دوبارہ کامیابی حاصل کی۔
ٹرمپ کی 2024 کی کامیابی نے انہیں 100 سال سے زیادہ عرصے میں دو مرتبہ مسلسل کامیابی حاصل کرنے والے پہلے صدر بنا دیا۔ انہوں نے دونوں بار خاتون امیدواروں کو شکست دی: 2016 میں ہیلری کلنٹن کو شکست دے کر صدر منتخب ہوئے اور 2024 میں کاملا ہیرس کو شکست دے کر ایک مرتبہ پھر وائٹ ہاؤس کے مکین بنے۔
اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹس حاصل کر کے امریکا کے 47ویں صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا، جبکہ ان کی مدمقابل ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس نے 228 الیکٹورل ووٹس حاصل کیے۔ ٹرمپ کی جیت کے بعد ان کے حامیوں نے ملک بھر میں جشن منانا شروع کر دیا ہے۔
یہ کامیابی ٹرمپ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے اور امریکی سیاست میں ایک منفرد مقام کو ظاہر کرتی ہے، جہاں ری پبلیکن پارٹی کے امیدواروں کا پلڑا اب تک بھاری رہا ہے، کیونکہ ری پبلیکن پارٹی کے 18 صدور جبکہ ڈیموکریٹ پارٹی کے 16 صدور منتخب ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کا معمر ترین امریکی صدر کا ریکارڈ توڑ دیا۔ یادرہے کہ 2020 میں بائیڈن منتخب ہونے والے سب سے معمر صدارتی امیدوار تھے، جو 20 نومبر 2020 کو 78 سال کی عمر کو پہنچے۔