اہم ریاستوں میں ووٹنگ کا آغاز، ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ

اہم ریاستوں میں ووٹنگ کا آغاز،  ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ

2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ انتہائی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جہاں ریپبلکن پارٹی کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں امیدوار قومی سطح پر اور کلیدی سوئنگ ریاستوں میں تقریباً ایک دوسرے کے ہم پلہ ہیں، جس سے یہ انتخابات بہت ہی قریب ترین اور غیر متوقع نظر آتے ہیں۔یونیورسٹی آف فلوریڈا کی الیکشن لیب کے مطابق انتخابات کے آغاز تک سات کروڑ 80 لاکھ سے زائد امریکیوں نے اپنے ووٹ ڈالے ہیں، اور یہ تعداد مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

اس دوران، دونوں امیدواروں نے انتخابی مہم کے آخری دنوں میں سوئنگ ریاستوں میں بھرپور ریلیاں کیں، جہاں انہوں نے اپنے اپنے ایجنڈے اور مستقبل کے منصوبوں کی تفصیلات پیش کیں۔کملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم اس وقت شروع کی جب صدر جو بائیڈن نے جولائی میں ٹرمپ کے خلاف ایک مباحثے کے بعد اپنی امیدواریت واپس لے لی۔ اس فیصلے نے ہیرس کو میدان میں آنے کا موقع دیا۔

امریکی صدارتی انتخابات کا فیصلہ الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو ایک ایسا نظام ہے جس میں امیدوار کو عوامی ووٹ کے بجائے ریاستوں کے منتخب الیکٹورل ووٹوں کے مطابق کامیابی حاصل کرنا ہوتی ہے۔
اس وقت صورتحال یہ ہے کہ دونوں امیدواروں کے لیے جیت کے امکانات برابر ہیں، اور یہ دوڑ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید تیز اور دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔

امریکی صدارتی انتخابات کا تعین الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے، ایک ایسا نظام جو مقبول ووٹ کھونے والے امیدوار کو انتخاب جیتنے کی اجازت دیتا ہے۔ صدر بننے کے لیے ٹرمپ یا ہیرس کو 538 الیکٹورل کالجوں میں سے 270 حاصل کرنا ہوں گے۔ ہر ریاست اپنی آبادی کی بنیاد پر ووٹوں کی ایک مخصوص تعداد تقسیم کرتی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *