پاکستان ٹیم کو آئندہ سیریز کے لیے اپنی وائٹ بال سکواڈ میں دو اہم کھلاڑیوں امام الحق اور فخر زمان کی واپسی کا امکان ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نومبر کے مہینے میں آسٹریلیا اور زمبابوے کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد جنوبی افریقہ کے دورے کی تیاری کر رہی ہے، جس میں دسمبر کے آخر میں وائٹ بال اور ریڈ بال دونوں فارمیٹس شامل ہوں گے۔
اس دورے میں تین میچوں کی ون ڈے سیریز، تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریزاور دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جائیں گی، جو جاری ICC ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 سائیکل کا حصہ ہیں۔ پاکستان کرکٹ ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف 10 سے 14 دسمبر تک تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کے بعد 17 سے 22 دسمبر تک پانچ ون ڈے میچز کھیلے گی۔ ان میچز کا انعقاد پارل، کیپ ٹاؤن اور جوہانسبرگ میں ہوگا۔
اس کے بعد دو ٹیسٹ میچز 26 سے 30 دسمبر تک سنچورین اور 3 سے 7 جنوری تک کیپ ٹاؤن میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستان ٹیم کو آئندہ سیریز کے لیے اپنی وائٹ بال سکواڈ میں دو اہم کھلاڑیوں امام الحق اور فخر زمان کی واپسی کی توقع ہے۔
دونوں کھلاڑی حال ہی میں قومی ٹیم سے غیر حاضر رہنے کے بعد دوبارہ منتخب ہونے کے لیے تیار ہیں۔ فخر زمان کا اخراج ایک متنازعہ ٹویٹ کی وجہ سے ہوا تھا، جس میں انہوں نے بابر اعظم کی حمایت کی تھی، جو انگلینڈ کے خلاف دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے لیے پاکستانی اسکواڈ سے باہر کیے گئے تھے۔
اس ٹویٹ کے بعد فخر زمان کو شوکاز نوٹس موصول ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں وہ آسٹریلیا کے خلاف جاری وائٹ بال سیریز سے باہر ہو گئے تھےاورنئے سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی ان کا نام شامل نہیں تھا تاہم اب ان کی واپسی متوقع ہے۔
دوسری طرف امام الحق کا ٹریک ریکارڈ بھی مضبوط رہا ہے۔ انہوں نے 72 ون ڈے میچز میں 48.27 کی اوسط سے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ آخری بار 2023 کے ورلڈ کپ کے دوران جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں نظر آئے تھے۔
فخرزمان اورامام الحق کی واپسی ٹیم کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہے۔