صوبائی دارالحکومت لاہور اور اس کے گردونواح میں سموگ کے نئے سپیل کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جس کے پیش نظر محکمہ ماحولیات نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارتی ہواوں کا رخ پاکستان کی طرف ہوگا، جس سے لاہور کی فضائی کیفیت مزید خراب ہو سکتی ہے۔ محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں داخل ہونے والی ہوا کی رفتار 4 سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی، جس کے نتیجے میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) شدید متاثر ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے سموگ کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی سطح پر ایک سنگین مسئلہ ہے اور لاہور میں پورا سال فضائی آلودگی کی موجودگی سانس لینے کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سموگ پر قابو پانے کے لیے کسانوں کو جدید مشینری فراہم کی جا رہی ہے تاکہ کھیتوں میں فصلوں کی باقیات کو جلا کر آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سموگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے 8 ماہ قبل ہی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا تھا، اور غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سموگ کی شدت میں اضافہ ہونے سے شہریوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر وہ افراد جو سانس کے امراض میں مبتلا ہیں، انہیں مزید احتیاط کی ضرورت ہوگی۔