نومبر میں موسم خشک اور بارشیں معمول سے کم ہونے کی پیشنگوئی

نومبر میں موسم خشک اور بارشیں معمول سے کم ہونے کی پیشنگوئی

موسمیاتی ادارے نے نومبر میں موسم خشک اور معمول سے زیادہ درجہ حرارت رہنے کی پیشنگوئی کر دی۔

تفصیلات کے مطابق نومبر میں گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کی مقدار میں معمولی کمی کا امکان ہے جبکہ ملک بھر میں بارش بھی معمول سے کم رہنے کی توقع ہے۔ نومبر میں 3 سے 5 کمزور سے معتدل مغربی ہواؤں کے سلسلے متوقع ہیں۔ پہلے 10 دنوں کے دوران صرف انتہائی شمال بشمول گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا مغربی ہواؤں سے متاثر ہوں گے۔ مہینے کے وسط میں ایک اور سلسلہ بالائی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا اور کشمیر کو متاثر کر سکتا ہے۔ مہینے کے آخر میں ایک اور مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک بھر کو متاثر کرنے کی توقع ہے مگر اس کے امکانات غیر یقینی ہیں۔

بارش کی صورتحال کے حوالے سےماہِ نومبر بلوچستان، سندھ اور جنوبی و وسطی پنجاب کے بیشتر علاقوں کے لیے خشک مہینہ ثابت ہو سکتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے انتہائی بالائی اور شمال مغربی علاقوں کے علاوہ ملک بھر میں خاص کر خیبرپختونخوا اور بالائی پنجاب میں معمول سے بہت کم بارش ہونے کا امکان ہے۔ نومبر کا خشک ہونا غیر معمولی بات نہیںکیونکہ یہ سال کا سب سے خشک مہینہ ہوتا ہے۔

ماہ ِ نومبر میںبرفباری کی توقع ہے کہ 8 سے 10 نومبر کو آنے والے مغربی ہواؤں کے سلسلے کی وجہ سے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں 8,000 سے 9,500 فٹ تک کے بلند مقامات پر برفباری ہوگی۔ مہینے کے آخر تک برفباری 6,500 سے 8,000 فٹ تک کے مزیدنچلے علاقوں تک ہو جائے گی۔ 15 سے 30 نومبر کے درمیان کاغان، کالام، نیلم کی وادیوں اور چترال کے علاقے میں کچھ برفباری کی توقع ہے۔ سوات، مری اور گلیات میں زیادہ تر خشک موسم رہے گا مگر سوات کے بلند پہاڑوں پر ہلکی برفباری ممکن ہے۔

درجہ حرارت کی صورتحال میں خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ اور مشرقی بلوچستان کے میدانی علاقوں میں شدید گرم اور دھوپ اگلے 10 سے 15 دنوں تک جاری رہے گی۔ ملک کے جنوبی حصوںبشمول کراچی میں درجہ حرارت معمول سے بہت زیادہ رہنے کی توقع ہے۔ ملک کے بیشتر حصوں میں اوسط درجہ حرارت نمایاں طور پر 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے؎ اور مہینے کے آخری 10 دنوں میں درجہ حرارت معمول سے قدرے زیادہ ہو سکتا ہے۔

سموگ کی صورت حال میںپنجاب کے میدانی علاقوں میں فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال اگلے ہفتے مزید خراب ہونے کا امکان ہے کیونکہ ہوا کی رفتار کم ہونے کی توقع ہے۔ اس کے نتیجے میں فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہوگااور پچھلے 10 سے 15 دنوں کے دوران پنجاب کے میدانی علاقوں، شمالی سندھ اور خیبرپختونخوا میں فضائی آلودگی وسیع علاقے میں پھیل گئی ہے۔
لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، اور پشاور میں اے کیو آئی 250 سے 500 تک کی انتہائی خطرناک حد مضر صحت سطح پر رہیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *