پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے شیر افضل مروت کو واضح وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگرشیر افضل مروت نے ڈسپلن کا مظاہرہ نہ کیا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سلمان اکرم راجہ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 26ویں آئینی ترمیم کو پاکستان کے آئین اور عدلیہ پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ تحریک انصاف اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی دھرنوں اور احتجاج کے لیے اپنا پلان بنا رہی ہےاور جلد ہی ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ایک فائنل احتجاج کیا جائے گا جو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ خان آزاد نہیں ہو جاتے۔ عمران خان کو سیاسی بنیادوں پر جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی احتجاج میں مہذب انداز اختیار کیا جانا چاہیے اور میں گالم گلوچ کی حمایت نہیں کرتا۔ پی ٹی آئی رہنما نے قاضی فائز عیسیٰ کی عدلیہ کے حوالے سے بھی تنقید کی اور کہا کہ منصف کو کسی کا دوست نہیں ہونا چاہیے، ان کا کام انصاف کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور صوابی میں دھرنے دیے لیکن احتجاج کی حکمت عملی میں کوئی تیاری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی ڈیل ہوتی تو عمران خان کے ساتھ یہ سب نہ ہوتا اور عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے انہیں ملٹری کورٹ میں بھیج دیا جائے۔