سوشل میڈیا پر نجی کالج کے حوالے سے جعلی ماں بن کر پراپیگنڈا کرنے والی ٹک ٹاکر خاتون سارہ خان کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
دنیا نیوز کے مطابق ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ عمران کشور نے بتایا ہے کہ گرفتار خاتون سارہ خان کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور اس کا ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ خاتون پر تھانہ گلبرگ میں پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سارہ خان نے 18 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں اس نے الزام عائد کیا کہ نجی کالج میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی اس کی بیٹی ہے۔ ملزمہ نے ایک من گھڑت کہانی بنا کر ریاست کے خلاف عوامی غم و غصہ بھڑکانے کی کوشش کی۔
یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے ایک نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی لیکن پولیس کی تحقیقات کے بعد اس واقعے کو غیر مصدقہ قرار دیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے اس حوالے سے کہا کہ نجی کالج کی طالبہ کی جانب سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی اور بچوں کو مس گائیڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی جانچ کی گئی مگر کسی متاثرہ لڑکی کا پتہ نہیں چلا۔
جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے جھوٹی کہانیاں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیاتھا۔ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ طلبا کو گمراہ کرنے کی سازش کی گئی اور یہ مہم جھوٹ پر مبنی ہے۔