مرکزی رہنما پی ٹی آئی شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ نومبر میں عمران خان کی رہائی کی کوئی امید نہیں نظر آرہی۔
انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ایک فائنل احتجاج کیا جائے گا جو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ خان آزاد نہیں ہو جاتے۔ شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان کو سیاسی بنیادوں پر جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی احتجاج میں مہذب انداز اختیار کیا جانا چاہیے اور میں گالم گلوچ کی حمایت نہیں کرتا۔ پی ٹی آئی رہنما نے قاضی فائز عیسیٰ کی عدلیہ کے حوالے سے بھی تنقید کی اور کہا کہ منصف کو کسی کا دوست نہیں ہونا چاہیے، ان کا کام انصاف کرنا ہے۔
انہوں نے اپنی بیماری کی وجہ سے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت نہ کر سکنے کا افسوس بھی کیا۔ مروت نے عوام پر زور دیا کہ وہ احتجاج میں شرکت کریں اور اس کی اہمیت کو سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور صوابی میں دھرنے دیے لیکن احتجاج کی حکمت عملی میں کوئی تیاری نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انہیں بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی ڈیل ہوتی تو عمران خان کے ساتھ یہ سب نہ ہوتا اور عمران خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے انہیں ملٹری کورٹ میں بھیج دیا جائے۔