قاضی فائز عیسی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت، فضل الرحمان کا ردعمل آگیا

قاضی فائز عیسی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت، فضل الرحمان کا ردعمل آگیا

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے سابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دینے سے متعلق سوال پر جواب دے دیا۔

مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ قومی اسمبلی جائز نہیں لہٰذا دوبارہ انتخاب ہونا چاہیے، 26ویں ترمیم کے بعد بھی حکومت کا نہیں بلکہ اپوزیشن کا حصہ ہوں۔ اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ کیا موجودہ حکومت آئینی مدت پوری کرے گی؟ مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ مجھے اپنے بارے میں نہیں معلوم تو کسی کا کیا بتاؤں۔

یہ بھی پڑھیں: زین قریشی بطور پارلیمانی لیڈر عہدے سے مستعفی

صحافی نے سوال کیا کہ قاضی فائز عیسیٰ کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دیں گے تو سربراہ کے یو آئی (ف) نے کہا کہ جمیعت کے دروازے سب کیلیے کھلے ہیں، ایک جاتا ہے تو دوسرا آتا ہے یہ معمول کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ میں نہیں آتا ہمارے یہاں معمول کی تبدیلی کو غیر معمولی کیوں سمجھا جاتا ہے؟

صحافی نے سوال کیا کہ آیا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چاہتی ہے کہ مولانا فضل الرحمان اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کریں۔ اس پر مولانا فضل الرحمان نے مختصر مگر واضح جواب دیا:ابھی تک میرے پاس ایسی کوئی خواہش نہیں پہنچی۔

یہ بھی پڑھیں: ہنڈا 125 تین سالہ قسطوں پر کتنے کا ملے گا؟ خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

 مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک سود کا مسئلہ ہے تو یہ پرنسپل آف پالیسی ہے، شریعت کورٹ کا فیصلہ کسی درخواست یا اپیل سے آڑے گا نہیں، ایک سال میں اپیل پر فیصلہ نہیں ہوتا تو شریعت کورٹ میں فیصلہ ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوری 2028 سے ہر شعبے میں سود کا کاروبار ختم ہو جائے گا، انگریزوں کے زمانے سے جو نظام چلا آ رہا ہے وہ بدستور برقرار ہے۔ ایسا کوئی تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتا جس سے علما میں تکرار ہو۔ رکاوٹیں ضرور ہیں لیکن انہیں شائستگی سے حل کرنا چاہیے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *