ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کی بروقت فراہمی وفاقی حکومت کیلئے چیلنج بن گئی

ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کی بروقت فراہمی وفاقی حکومت کیلئے چیلنج بن گئی

وفاقی حکومت کے لیے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروقت فنڈز کی فراہمی ایک چیلنج کی صورت اختیار کر چکی ہے اور مالی وسائل کی کمی کی وجہ سے زیر التوا ترقیاتی منصوبوں میں 10 گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کو جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے بروقت فنڈز کی فراہمی ایک چیلنج کی صورت اختیار کر چکی ہے جس کے سبب وفاقی حکومت کا کم سے کم ضرورت پر مبنی ترقیاتی منصوبوں کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیراعظم کی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اورغیر ملکی فنڈز سے چلنے والے منصوبوں کی منصوبہ بندی پر تفصیلی غور کرنے اور منصوبوں پر عملدرآمد سے متعلق امور اور پالیسی گائیڈ لائنز بہتر بنانے پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وفاقی وزیرکو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے مالی وسائل کے چیلنجز حل کرنے کی ضرورت ہے اورمختلف وزارتوں نے 2,900 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ وفاقی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ منظور شدہ ترقیاتی بجٹ 1,100 ارب روپے کا ہے، متعلقہ حکام کی اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی کا موجودہ حجم 1,100 ارب روپے ہے اور اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی میں 220 ارب روپے کا غیر ملکی فنڈز شامل ہے اورمالی وسائل کی کمی کی وجہ سے انتظامی اور عملدرآمد کے چیلنجز بھی درپیش ہے۔

مزید پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم میں اراکینِ اسمبلی پر دباؤ کا معاملہ ،سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی

وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کہا کہ کم سے کم ضروریات پر مبنی منصوبے تیار کیے جائیں اورمنصوبوں کو مالی مشکلات کے پیشِ نظر مضبوط مالی جواز فراہم کرنا ہوگا۔مالی بوجھ کم کرنے، عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر نظام کی تشکیل پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے منصوبے بروقت مکمل ہونے چاہئیں۔

انہوں نےکہا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت منصوبے بھی مقررہ مدت میں مکمل کیے جائیں، احسن اقبال  نے کہا کہ وفاقی حکومت کیلئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کی بروقت فراہمی چیلنج ہے اورمالی وسائل کی کمی کی وجہ سے زیر التوا ترقیاتی منصوبوں میں 10 گنا اضافہ ہے۔

اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ مختلف وزارتوں نے 2,900 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کا مطالبہ کیا تھا اور منظور شدہ ترقیاتی بجٹ 1,100 ارب روپے کا ہے ۔ متعلقہ حکام نے واضح کیا کہ پی ایس ڈی پی کا موجودہ حجم 1,100 ارب روپے ہے اورپی ایس ڈی پی میں 220 ارب روپے کا غیر ملکی فنڈز شامل ہے اورمالی وسائل کی کمی کی وجہ سے انتظامی اور عملدرآمد کے چیلنجز بھی درپیش ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *