سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس بلوں میں شامل ہونے والا 2085 روپے کا اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ اب یہ ٹیکس گیزر کونیکل بیفل کے نام پر بارہ ماہ کی اقساط میں لیا جائے گا۔
ترجمان سوئی سدرن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف وہ صارفین جن کے گھروں میں گیزر موجود ہے، انہیں یہ رقم ادا کرنی ہوگی۔ کمپنی نے وضاحت کی کہ غلطی سے تمام صارفین کو یکمشت ادائیگی کے بل بھیجے گئے تھے، جنہیں قریبی سینٹرز سے درست کرایا جا سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق 32 لاکھ صارفین میں سے تقریباً 3.5 لاکھ صارفین کے گھر گیزر ہیں۔
دوسری جانب ترجمان نے مزید بتایا کہ گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ میٹر رینٹ 460 روپے نہیں بلکہ صرف 40 روپے ہے۔ اوگرا کی جانب سے صارفین کی درجہ بندی کی گئی ہے، جس کے مطابق نومبر سے فروری تک 90 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین کو محفوظ درجہ بندی میں رکھا جائے گا۔ اگر کسی صارف کا استعمال 90 یونٹس سے زیادہ ہو جائے تو وہ غیر محفوظ کیٹیگری میں شامل ہو جائے گا۔
مزید برآں ترجمان کے مطابق صارفین کی درجہ بندی کے مطابق محفوظ کیٹیگری میں فکسڈ چارجز 400 روپے ہیں، جبکہ غیر محفوظ کیٹیگری میں یہ 1000 روپے اور 150 یونٹس سے زیادہ استعمال پر 2000 روپے تک پہنچ جاتے ہیں۔ یہ فکسڈ چارجز اوگرا کی جانب سے عائد کیے گئے ہیں۔