پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہمارے بارے میں یہ تاثر غلط ہے کہ ہم یحییٰ آفریدی کوچیف جسٹس بناناچاہتے ہیں،پارلیمانی کمیٹی ہی باہمی مشاروت کے بعد نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے نام وزیراعظم کو بھجوائے گی۔
اسلام میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے ن لیگ کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ ہمارے بارے میں جو تاثر چیف جسٹس کے لیے یحیٰ آفریدی سے متعلق پھیلایا جارہا ہے وہ بے بنیاد اور غلط ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: نئے چیف جسٹس کے انتخاب سے متعلق فاروق ایچ نائیک کا اہم بیان
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتیں یہ وویلا مچاتی رہی کہ ان کے سینیٹرز اور رکن قومی اسمبلی لاپتہ ہیں لیکن حقیقت سب کے سامنے ہے یہ محض بیان بازی کے سوا کچھ نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے بتایا کہ ترامیم لانے سے قبل ہی ہماری گنتی پوری ہو چکی تھی ۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی کے دیگر ممبران سے بات چیت ہوگی، ہم چاہتے ہیں نئے چیف جسٹس کا نام زیادہ اتفاق رائے سے لایا جائے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں عدلیہ کی جانب سے اشارے مل رہے ہیں کہ 25 اکتوبر گزرنے دیں پھر دیکھیں گے ۔
دوسری جانب نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔ اجلاس میں کمیٹی اپنے چیئرمین کا انتخاب کرے گی اور وزارت قانون کے ذریعے تین سینیئر ترین ججوں کا پینل طلب کرے گی تاکہ ان میں سے ایک کو چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر تعینات کیا جا سکے۔ کمیٹی تین دن کے اندر سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا تقرر کرے گی۔