چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے قومی اسمبلی میں 26آئینی ترمیم کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21اکتوبر 2024ء پاکستان اورعدلیہ کیلئے سیاہ ترین دن ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ17 تاریخ کو پہلا ڈرافٹ ہمارے پاس آیا۔ پہلے ڈرافٹ میں 46 آرٹیکل تھے۔ آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ کو محکوم بنایا جائے گا، ہم سپیشل کمیٹی میں اس لئے گئےکہ وہ پارلیمنٹیرینز کے لئےبنی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان پر ظلم کیخلاف پی ٹی آئی کیساتھ کھڑا ہوں : مولانا فضل الرحمٰن
ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک وقوم کورٹ بنانے جارہے ہیں۔ آج حکومتی ارکان نے کبھی مودی کے خلاف اتنی باتیں نہیں کیں جتنی عدلیہ کے خلاف کی ہیں ۔ یہاں میاں نوازشریف نے شعر پڑھ کر عدلیہ کی توہین کی ۔ کیا یہ آپ نہیں تھے جو میمو گیٹ کیخلاف کالاکوٹ کالی ٹائی پہن کر نہیں گئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو قائل نہیں کیا جاسکتا: رانا ثناء اللّٰہ
آج جو شعر پڑھا ہے ویسا ہی شعر اپنے بارے میں بھی پڑھ دینا۔ کیا آپ کے بیان کوعالمی عدالت میں بطور ثبوت پاکستان کے خلاف استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ آج 175مقدمات کی آڑعدالت بنارہے ہیں ۔ 65 ہزار مقدمات کیلئے کوئی فکر نہیں۔ اس ترمیم کے بعد ججوں کومرضی سے چنا جائیگا۔