قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم کی منظوری کےلیے حکومت کو 224  ارکان کی حمایت درکار

قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم کی منظوری کےلیے حکومت کو 224  ارکان کی حمایت درکار

قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حکومت کو 224   ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں ملک کے ایوان بالا سینیٹ نے 26ویں آئینی ترمیمی بل 2 تہائی اکثریت سے منظور کرلیا اب اس بل کو قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔

قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 111، پیپلز پارٹی 70 ایم کیو ایم کے 22 ارکان ہیں، جے یو آئی کے اراکین کی تعداد 8 پی ایم ایل کیو کے 5 آئی پی پی کے 4 اراکین ہیں ۔

بی اے پی، مسلم لیگ ضیاء اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن قومی اسمبلی ووٹ کرے گا ۔

یہ بھی پڑھیں : میثاق جمہوریت کا نامکمل ایجنڈا آج پورا ہوگیا : اسحاق ڈار

مسلم لیگ ن کے عادل بازئی اور مسلم لیگ ق الیاس چوہدری کے خلاف ریفرنس بھیجا گیا ہے،  عادل بازئی اور الیاس چوہدری کا ووٹ نکال کر حکومت کو 221 ارکان کی حمایت حاصل ہوگی، سپیکر قومی اسمبلی کا ووٹ نکال کر تعداد 220 ہو جائے گی۔

حکومت اس وقت بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کے معطل ارکان کی بحالی کے لیے پرامید ہے ، حکومتی ذرائع  کاکہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر ارکان بحال نہ ہوئے تو درکار مزید ووٹ اپوزیشن سے توڑے جائیں گے۔

دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد صدر توثیق کریں گے،صدر مملکت کی توثیق کے فوری بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ گزٹ نوٹیفیکیشن جاری  کرے گا ، یہ گزٹ نوٹیفیکیشن کے ساتھ ہی 26 آئینی ترمیمی بل آئین کا حصہ بن جائے گا، ایکٹ  بننے کے بعد چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے گی۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *