جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی پی اور جے یو آئی نے آئینی ترمیم پر اتفاق رائے حاصل کیا تھا، پھر لاہور میں ن لیگ کی قیادت کے ساتھ اس پر مزید مشاورت ہوئی۔
اسلام آباد میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کراچی میں ہم نے مشترکہ مسودے پر مشاورت کی تھی ، حکومت ہمارے تحفظات دور کرنے پر متفق ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی متنازعہ نکتہ موجود نہیں ہے ، ہم نے پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لئے رکھا ہے ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کو بھی اعتماد میں لیا، ان سے مشاورت جاری رہی، پی ٹی آئی کی قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی تائید سے منظوری کو مشروط کیا، مجھ تک بانی پی ٹی آئی کے مثبت رویے کا پیغام پہنچایا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے انتھک محنت کی ، آئینی ترمیم کا جو متن مشترکہ طور پر بنا ہے اس پر اتفاق ہے ، اب پی ٹی آئی کے تمام اعتراضات اس بل میں موجود نہیں ، امید ہےکہ مولانا پی ٹی آئی کو منا لیں گے ۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ امید ہے مولانا فضل الرحمان کےساتھ اسمبلی کےاگلے سیشن میں ہوں گے اور چاہتاہوں سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے یہ آئین سازی ہو۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے پی ٹی آئی آئینی ترمیم کے مسودے پر ساتھ دے گی، میں تو سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظوری چاہتا ہوں اور میں اتحادیوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ابھی تک مشاورت کا موقع دیا ہوا ہے۔