شدت پسندی کے خلاف جنگ کی مد میں خیبر پختونخوا کو وفاق کی جانب سے گزشتہ 14 سال کے دوران 499 ارب 41 کروڑ 90 لاکھ روپے کی ادائیگی ہوئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کردہ دستاویزات کے مطابق ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت جاری شدہ صدارتی حکمنامہ نمبر5سال2010کے تحت خیبرپختونخوا کودہشتگردی کے باعث ہونےوالے نقصانات کے ازالے کیلئے وفاقی حکومت کے قابل تقسیم ٹیکسوں کے کاایک فیصددیاجاتا ہے ۔
مزید پڑھیں: من پسند آفیسر کی تعیناتی، خیبر پختونخوا حکومت نے میرٹ کی دھجیاں بکھیر دیں
اس حساب سے مالی سال2010-11میں 14 ارب 58 کروڑ 80 لاکھ روپے،2011-12میں 16 ارب 40 کروڑ 50 لاکھ روپے،2012-13میں 19 ارب 4 کروڑ 70 لاکھ روپے، 2013-14میں 21 ارب 63 کروڑ روپے، ،2014-15میں 24 ارب 42 کروڑ 30 لاکھ ،2015-16ءمیں 30 ارب 41 کروڑ 40 لاکھ روپے، 2016-17ءمیں 31 ارب 29 کروڑ 40 لاکھ روپے،2017-18ءمیں 36 ارب 40 کروڑ 20 لاکھ روپے، 2018-19ءمیں 39 ارب 40 کروڑ 20 لاکھ روپے، 2019-20میں 40 ارب 25 کروڑ 10 لاکھ روپے، 2020-21میں 44 ارب 84 کروڑ 60 لاکھ روپے، 2021-22میں 59 ارب 90 کروڑ 40 لاکھ روپے، 2022-23ءمیں 70 ارب 46 کروڑ 40 لاکھ روپے اور2023-24ءمیں اب تک 56 ارب 46 کروڑ 90 لاکھ روپے کی ادائیگیاں ہوئیں۔