وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت ملاقات کی اجازت دیدے گی ۔اگر اجازت نہیں دی گئی تو اسلام آباد ہمارے لئے کوئی دور نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے اپوزیشن کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے فل ہاوس پارلیمانی پشتون جرگہ کے 22 نکاتی اعلامیہ کا جائزہ لینے کا اعلان کیا اور کہا کہ کمیٹی کی سفارشات پر قراردادیں ایوان میں پیش کی جائیں گی۔
گنڈاپور نے واضح کیا کہ صوبے سے متعلق قراردادوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا، جبکہ وفاقی حکومت کو بھی مسائل کے حل کے لیے سفارشات پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے کہا کہ ہماری تیاری مکمل ہے اور ہم ایک زبردست طریقے سے وہاں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک جائز مطالبہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت اس ملاقات کی اجازت دے گی۔ اگر اجازت نہیں ملی تو اسلام آباد میں احتجاج کوئی مشکل نہیں۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اگر ملاقات کی اجازت مل گئی تو پارٹی کا فیصلہ سامنے آجائے گا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اپنی طرف سے بیانیہ بنانے والے افراد تصدیق کے بغیر کوئی بات نہ کریں، اور واضح کیا کہ وہ پارٹی کی پولیٹیکل کمیٹی کے رکن نہیں ہیں لیکن پارٹی کے ہر فیصلے کا پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں احتجاج کا مشروط اعلان کیا ہے۔ اگر ہمارے تحفظات دور کیے گئے تو ہم احتجاج نہیں کریں گے۔