سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا اپنے دعوے میں کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمٰن کے بغیر کوئی بھی آئینی ترمیم آنا مشکل ہے ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں فوادچودھری کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری جمہوری ہوتے تو ملک میں یہ مسائل نہ سر اُٹھاتے ۔ پیپلز پارٹی 17سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوامیں امن کی خاطر ہر کسی کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں، ایمل ولی خان
بلاول بھٹو کے پاس نمبرز گیم پوری ہوتی تو وہ کل ہی ترمیم لے آتے ۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ان کے پاس نمبرز پورے نہیں اس لیے ابھی تک ترمیم نہیں لا سکے۔ حکومتی اتحاد نے نمبرز پورے کرنے کے لیے اس سے قبل بھی انہوں نے کوشش کی ، اب بھی کر رہے ہیں۔ ابھی بھی ان کے پاس 5 سینیٹرز اور 7 اراکین قومی اسمبلی (ایم این ایز) کم ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے دوبارہ الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے، حالانکہ اٹارنی جنرل یہ واضح کر چکے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتیں۔