کراچی ایئرپورٹ سگنل پر دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آ گئی

کراچی ایئرپورٹ سگنل پر دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آ گئی

ایئرپورٹ سگنل کے قریب دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے، کراچی پولیس حکام کے مطابق جناح ٹرمینل کے قریب دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ اوتھانہ ایئرپورٹ کلیم موسیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ سگنل پر دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہئ اور سندھ پولیس نے ابتداعی تحقیقات میں 9 مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق جائے وقوعہ کی جیوفینسگ مکمل کر لی گئی ہے اورجیو فینسنگ میں 6 مشکوک نمبر کا ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے ، تفتیشی حکام کے مطابق مشکوک نمبرز کا، کال ڈیٹا رکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے اورابتداعی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کے پاس حملے کے وقت موبائل فون موجود نہیں تھا ۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے مابین سرمایہ کاری کے لیئے فریم ورک تیار

دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا روٹ بھی مل گیا ہے اورحملہ آور دھماکے سے قبل بھی ایئر پورٹ سگنل سے گزرا ۔ تفتیشی حکام کے مطابق حملے میں متاثرہ 16 گاڑیوں کی مکمل تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔ ایئرپورٹ سگنل کے قریب دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کیا گیا ہے، کراچی پولیس حکام کے مطابق جناح ٹرمینل کے قریب دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ اوتھانہ ایئرپورٹ کلیم موسیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا آئی جی سے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ، پولیس ایکٹ میں ترامیم شامل

کراچی ایئر پورٹ سگنل کے قریب ہونیوالے دھماکے میں چینی باشندوں کے اسکواڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا ۔اس حوالے سے درج مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ چینی باشندوں کے اسکواڈ ایئرپورٹ سے شارع فیصل جارہا تھا جب دھماکہ کیا گیا ۔ مقدمے کے متن میں واضح کیا گیا ہے کہ دھماکے کی ذمےداری کالعدم تنطیم نے قبول کی ہے اورحملہ ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلیے کیا گیا ہے اور حملے میں 2 چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ میں 15 گاڑیاں متاثر ہوئی ہیں اور متاثرہ گاڑیوں میں دہشتگرد کی گاڑی بھی شامل ہے جبکہ ایک پولیس موبائل بھی دھماکے میں تباہ ہوئی ہے اور حملے میں رینجرز اہلکار حبیب اللہ زخمی ہوا ہے۔درج مقدمے کے متن کے مطابق نامعلوم دہشت گرد نے بارود نصب شدہ ٹویوٹا ہائی لکس گاڑی کے ذریعے چینی باشندوں کے کانوائے سے ٹکرایا اورچینی باشندوں کے کانوائے میں پولیس اور رینجرز کی گاڑیوں کا کانوائے بھی شامل تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان بار کونسل نے آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق کرلیا

درج مقدمے کے مطابق جائے وقوعہ سے ایک زخمی اور دو چینی باشندوں کی لاشیں اسپتال بھیجی گئیں۔ کالعدم تنظیم کے ترجمان جنید بلوچ نے حملے کی ذمے داری قبول کی اور حملے کے ماسٹر مائنڈزمیں کمانڈر بشیر احمد بلوچ اور عبدالرحمان عرف رحمان گل شامل ہیں۔ ماسٹر مائنڈ سمیت دیگر سہولت کاروں نے حملے کا منصوبہ بنایا اورنامعلوم خود کش حملہ آور نے باردو سے بھری گاڑی سے دھماکا کیا، اورحملہ آورنے مبینہ طورپر غیرملکی دشمن خفیہ ایجنسی کی مدد سے چینی باشندوں کو نشانہ بنایا ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *