پشاور: اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کارکنوں کو چھوڑ کر خیبرپختونخوا ہاؤس چلے گئے اور وہاں کیک پیسٹری کھاتے رہے۔
اپوزیشن چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پہلے بھی غائب ہوئے تھے اور اس بارے میں پہلے بھی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “آج 8 گھنٹے سے زیادہ وقت گزر گیا، لیکن کسی کو نہیں معلوم کہ وزیراعلیٰ کہاں ہیں۔ یہ ڈرامہ پہلے بھی ہوا تھا اور اب بھی جاری ہے۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے الزام لگایا کہ علی امین نے اپنے ورکروں کو چھوڑ کر خیبرپختونخوا ہاؤس کی طرف روانہ ہو گئے اور وہاں کیک پیسٹری کھاتے رہے۔ میں اس پر کیا مذمت کروں؟ کیا پیسٹری یا کیک کھانے کی مذمت کروں؟ انہوں نے اسمبلی اجلاس کے بارے میں بھی گفتگو کی، جو 7 اکتوبر تک ملتوی کیا جا چکا ہے۔ آج چھٹی ہے، تو اچانک اجلاس بلوانے کا کیا مقصد ہے؟ ان سے یہ سوال پوچھا جانا چاہیے ۔
ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہایہاں صرف پی ٹی آئی کے مسائل ہیں، عوامی مسائل نہیں۔ وزیراعلیٰ کو پہلے اپنے حلقے کی صورتحال سنبھالنی چاہیے۔ کیا چیف ایگزیکٹو ایسے ہوتے ہیں جو کہتے ہیں کہ گولی کا جواب گولی سے اور پتھر کا جواب پتھر سے دینا چاہیے؟
انہوں نے بین الاقوامی وفود کے دورے کے دوران احتجاجی مظاہروں کے اثرات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جب بھی کوئی بین الاقوامی وفد پاکستان میں ہو اور ڈی چوک پر مظاہرے ہوں تو ہم دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟۔