پاک فوج نے چونگی نمبر 26 کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جبکہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں احتجاجی ریلی بھی اسی جانب رواں دواں ہے۔ سیکیورٹی فورسز کو چونگی نمبر 26 کے علاقے میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کا قافلہ بھی چونگی نمبر 26 کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے، جس کی وجہ سے علاقے میں مزید سیکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا کی قیادت میں قافلہ کٹی پہاڑی پل عبور کر چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق مظاہرین ہیوی مشینری کا استعمال کرتے ہوئے رکاوٹیں ہٹا رہے ہیں اور براہمہ انٹرچینج کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پولیس مظاہرین کو روکنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے اور انہیں سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس نے صورتحال کو مزید کشیدہ بنا دیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج پورے ملک میں احتجاج کی کال دی ہے، جس کے تحت مختلف شہروں میں مظاہرے متوقع ہیں۔ عمران خان کی ہدایت پر ڈی چوک، لاہور، کراچی اور دیگر بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کی بہنوں سمیت متعدد کارکنان کو ڈی چوک سے گرفتارکیا گیا تھا۔ سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کے باعث کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھرپور انتظامات کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پاک فوج نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ایس سی او سمٹ کے لیے پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے گئے تھے، جس کے بعد فوج نے شہر میں سیکیورٹی کی ذمہ داریوں کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے دستوں کی اسلام آباد اور اس کے گردونواح میں تعیناتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ شہریوں کے تحفظ اور امن برقرار رکھنے کے لیے پاک فوج کا گشت شروع ہو چکا ہے، اور کسی بھی شرپسند کو امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پاک فوج ایس سی او سمٹ کے دوران 17 اکتوبر تک تعینات رہے گی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا، جس میں مختلف ممالک کے سربراہان اور نمائندے شرکت کریں گے۔