آزاد ڈیجیٹل سے منسلک سینئر صحافی حمادحسن کی سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے حوالے سے 17اگست کو دی گئی خبر کی ڈیڑھ ماہ بعد تصدیق ہوگئی۔
حماد حسن نےایک سیاسی پروگرام میں خبر دی تھی کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے جنرل فیض کیخلاف گواہی دی ہے۔
حماد حسن کی ویڈیو ملاحظہ کریں:
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے فیض حمید نیٹ ورک سے تعلق کی بریکنگ نیوز سب سے پہلے کس نے دی؟
لیاقت چٹھہ کیسے ٹریپ ہوا، سوشل میڈیا شو میں صحافی حماد حسن نے کیا بات کی؟ ایک ماہ پرانا کلپ سامنے آ گیا pic.twitter.com/e7i7woY40H— Minute 2 Minute (@m2mUrdu) October 1, 2024
تاہم اب سینئر صحافی محسن بیگ نے دو دن قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حماد حسن کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ’’راولپنڈی کے سابق کمشنر لیاقت چٹھہ نے کورٹ مارشل کا سامنا کرنے والے جنرل ر فیض حمید کے خلاف بڑی گواہی دے دی ہے ۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لیاقت چٹھہ کو ٹرائل کے دوران فیض حمید کے سامنے بھی لے جایا گیا تھا اور انہوں نے ان کے سامنے یہ بڑا اعتراف کیا ہے کہ آٹھ فروری کے انتخابات اور راولپنڈی سے ن لیگ کے ہارنے اور نتائج تبدیل کرنے سے متعلق جو پریس کانفرنس انہوں نے کی تھی وہ بھی جنرل ر فیض حمید کے کہنے پر کی تھی ورنہ ان کے پاس اس کے کوئی شواہد نہیں تھے ۔یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ فیض حمید نے انھیں بتایا تھا کہ نومبر 2024 میں وہ صدر پاکستان ہوگا اور پھر عمران خان کو جیل سے نکال کر وزیر اعظم بنوا دے گا ۔دوران ٹرائل یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ عمران خان کے اقتدار سے ہٹتے ہی احتجاج جلسوں اور ہنگاموں کی ایڈوائس بھی جنرل ر فیض نے ہی کی تھی تاکہ ملک میں عدم استحکام رہے جبکہ اس وقت جو تحریک انصاف کی احتجاج کی پالیسی چل رہی ہے اس کا ماسٹر مائنڈ بھی یہی تھا تاکہ حکومت اور فوج پر دباؤ رہے۔ یہ سب ریکارڈ سے ثابت بھی ہوگیا ہے۔۔۔ ‘‘
بریکنگ نیوز دے رہا ہوں کہ
راولپنڈی کے سابق کمشنر لیاقت چٹھہ نے کورٹ مارشل کا سامنا کرنے والے جنرل ر فیض حمید کے خلاف بڑی گواہی دے دی ہے ۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لیاقت چٹھہ کو ٹرائل کے دوران فیض حمید کے سامنے بھی لے جایا گیا تھا اور انہوں نے ان کے سامنے یہ بڑا اعتراف کیا…— Mohsin Baig (@MohsinBaigMedia) September 28, 2024