خیبرپختونخوا کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ اور اس حوالے سے کارکردگی کی بناء پر وائس چانسلرز کو ایکسٹینشن دی جائیگی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے میں جامعات کے وائس چانسلرز کی تعنیاتی کے حوالے سے اہم پالیسی سامنے آئی ہے اور کارکردگی کی بناء پر آئیندہ وائس چانسلرز کی مدت ملازمت میں ایکسٹینشن ہو سکے گی ۔ ذرائع کے مطابق ہر 3 سال بعد وائس چانسلر کی تعیناتی کا لمبا چھوڑا اور وقت طلب عمل کرنا پڑتا ہے جس کا کسی حد تک متبادل نظام مترادف کیا جارہا ہے۔ ذرائعت کے مطابق کوئی بھی وائس چانسلر جو ایک دفعہ 3 سالہ مدت ملازمت کا دورانیہ مکمل کر لے تو انہیں دوبارہ بھی وائس چانسلر تعینات کیا جاسکے گا۔ دوبارہ وہی وائس چانسلرز کی تعیناتی سے جہاں وقت بچ جائے گا تو اس سے جامعات کی کارکردگی مزید بہتر ہوگی۔
مزید پڑھیں: لا پتہ افراد کیس: ضمانت کے بعد گرفتاری عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی قرار
۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دوبارہ وائس چانسلرز کی تعیناتی کارکردگی سے مشروط ہوگی، وائس چانسلرز کے لیے مختلف کی پرفارمینس انڈیکیٹرز واضح کئے گئے جس کو پورا کرنے پر وائس چانسلر کی ملازمت میں توسیع دی جاسکے گی۔دستاویز کے مطابق کچھ کی پرفارمینس انڈیکیٹرز واضح کئے گئے جس کے 40 نمبر مقرر ہے، کی پرفارمینس انڈیکیٹرز جامعات کے لیے مختلف اقدامات پر مشتمل ہے۔دستاویز کے مطابق وائس چانسلر کی تعیناتی نئے داخلوں ،بہتر کارکردگی ،ریونیو جمع کرنے سے مشروط ہوگی۔ وائس چانسلرز جتنے زیادہ داخلوں دے گا اتنا ہی ان کا دوبارہ وائس چانسلر تعینات ہونے کے امکانات زیادہ ہوگے۔کسی وائس چانسلرز نے کتنے نئے پروگرام شروع کئے اور کس طرح یونیورسٹی کے وسائل محفوظ بنائے یہ بھی وائس چانسلر کی کارکردگی میں شمار کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں احتجاج کیس ، عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور
دستاویز کے مطابق کتنے ترقیاتی کام کئے،خلاف ورزیوں پر کیا کارروائی کی یہ دیکھا جائے گا۔دستاویز کے مطابق وائس چانسلرز کی کارکردگی دیکھنے کے لیے 3 ممبران پر مشتمل پرفارمینس ایوالوایشن کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے یہ کمیٹی 2 سال کے لئے قائم ہوگی۔ذرائع کے مطابق محکمہ اعلیٰ تعلیم کا یہ اقدام اٹھانے کا مقصد ہر تین سال بعد وائس چانسلرز کی تعیناتی کا مسئلہ حل کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے وائس چانسلرز کی تعیناتی کا عمل ایک لمبا عمل ہے۔ذرائع کے مطابق اس وقت صوبے کی 25 جامعات گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے مستقل وائس چانسلرز سے محروم ہے جس میں کبھی ایک مسئلہ تو کبھی دوسرا مسئلہ آڑے آرہا ہے۔