اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کا خطاب ، پاکستان کا احتجاجاً واک آؤٹ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نیتن یاہو کا خطاب ،  پاکستان کا احتجاجاً واک آؤٹ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خطاب کے موقع پر پاکستانی وفد نے واک آؤٹ کردیا۔

وزیراعظم اپنی تقریر ختم کر کے مقرر کردہ نشست پر پہنچے تو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خطاب کیلیے مدعو کیا گیا، اس دوران وزیراعظم شہباز شریف سمیت پاکستانی وفد نے احتجاج اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کےاسٹیج پر آتے ہی درجنوں سفارتکار جنرل اسمبلی ہال سے باہر نکل گئے۔

اس موقع پراسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عربوں اور یہودیوں کے درمیان دوستی کی بڑی کوششیں کیں، سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ڈیل ہونے کو تھی، پھر ایک سانحہ ہوگیا اور ہولوکاسٹ کی یاد تازہ کی گئی۔

اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ سلامتی کونسل ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوششوں کی پاداش میں ایران پر پابندیاں عائد کرے،  ایران کو ایٹمی اسلحے کی تیاری کے پروگرام سے روکا جائے، اس سلسلے میں اسرائیل جو کچھ بھی کرسکتا ہے ضرور کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی تنازعات کو دیکھتے ہوئے نئے ورلڈ آرڈر کی گونج سنائی دے رہی ہے : وزیر اعظم

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ اور یوکرین میں خطرناک لڑائی جاری ہے، ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہو رہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ تین روز سے جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی جانب سے فلسطین میں جاری بربریت کی مذمت کی گئی اور اسرائیلی مظالم کو فوری روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *