سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اجلاس میں لبنان میں پیجرز اور واکی ٹاکی واقعے کے تناظر میں ملک میں موبائل ٹیسٹنگ سہولیات کے حوالے سے سوال اٹھائے گئے ہیں۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ لبنان میں جو ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہےاس تناظر میں انہوں نے سوال کیاکہ پاکستان میں موبائل فون کی ٹیسٹنگ کے حوالے سے کوئی ٹیکنالوجی ہے؟ چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ کیا پاکستان میں زیر استعمال موبائل لبنان واقع کی طرح نہیں پھٹ سکتے ہیں؟ سینٹر شبلی فراز نے کہا کہ کیا ملک میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کام شربت یا آچار ٹیسٹ کرنا رہ گیا ہے؟ اس حوالے سے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے سینٹ نے وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو کہا کہ آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو موبائل فونز ٹیسٹنگ متعلق آگاہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں: سوات حملہ، وفاقی حکومت نے سفارتکاروں کی آمد بارے اطلاع نہیں دی: بیرسٹر سیف کا انکشاف
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میں ایسے کئی خاندانوں کو جانتا ہوں جنھوں نے اپنے بچوں کو موبائل استعمال سے منع کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ لبنان واقعے کے بعد ایسا لگتاہے کہ یہ ہ موبائل نہیں بم ہیں جو ہم اپنے سینے سے لگا کر رکھتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس چیز کی کیا گارنٹی ہے کہ یہ موبائل دھماکے سے نہیں پھٹ جائیں گے؟