چوہدری احتشام الحق ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس چیلنج کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کو آئین سے متصادم قرار دیا جائے اورآرڈیننس کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں تحصیل جوڈیشل کمپلیکس منصوبہ تاخیر کا شکار، لاگت میں 40 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست پر فیصلے تک پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو معطل کیا جائے اورآرڈیننس کا اجراء پارلیمانی جمہوریت کیخلاف ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بھی قرار دے چکی کہ آرڈیننس صرف ہنگامی حالات میں ہی جاری ہو سکتا ہے۔