سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومت آئینی بحران پیدا کرنے پر بضد ہے اور عدلیہ اور پارلیمنٹ کو آمنے سامنے کھڑا کرنے میں کوئی دانشمندی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں میں پیشی کے موقع میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اپنے جمہوری طور طریقے اور سیاسی نظریہ واضح کر دیا ہے. جن حالات میں لاہور کا جلسہ ہوا پی ٹی آئی کارکنوں کو سلام ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سرکار کا شکریہ انہوں نے کمال جمہوری روایات کی پاسداری کی ہےجس سے ظاہر ہوتا ہے اس وقت ملک میں کیسی جمہوریت ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ عدالت کے حکم کے باوجود 6 بجے ہی مائیک اور لائٹس بند کر دی گئیں اور قائدین کو اسٹیج سے اتار دیا گیا۔
مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف چالان سامنے آگیا
. سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ موٹر وے اور کالا شاہ کاکو کو بند کر دیا گیا تاکہ علی امین گنڈا پور کا قافلہ پی ٹی آئی جلسے میں نہ پہنچ سکے. شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئینی ترامیم کے ذریعے ریٹائرڈ ججز اب حاضر سروس ججز کی نگرانی فرمائینگے. اس سے ہی عوام آزاد عدلیہ کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں حالیہ ترامیم سے باشعور طبقہ فکر مند ہو گیا ہے۔