پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ عمر ایوب پاکستان پیپلزپارٹی کو جمہوریت نہ سکھائیں۔
تفصیلات کے مطابق شازیہ مری کا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی جمہوری سسٹم کے لیے قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، مارشل لاء کا خواب دیکھنے والے شکست خوردہ رہیں گے۔
سیاسی مکالمے سے آمروں کے پیروکار پریشان ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری آئینی اصلاحات پر کام کر رہے ہیں۔ ان کو اپنے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل کا انصاف لینےمیں 50 سال لگے۔
عام پاکستانی کوانصاف کےحصول کے لیے کتنا ٹائم لگے گا اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ شازیہ مری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں آ نیوالے 10فیصد کیسزآئینی ہوتے ہیں مگر وہ 90فیصد ٹائم لےجاتے ہیں، پیپلزپارٹی چاہتی ہے ہائی کورٹ ہو یا سپریم کورٹ اس میں عام آدمی کوجلد ریلیف میسر ہو ، بلاول بھٹو چاہتےہیں کہ چارٹرآف ڈیموکریسی پرعملدرآمد ہو۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ ماضی میں بھی پیپلزپارٹی نےدوتہائی اکثریت نہ ہونے کے باوجود ڈائیلاگ کے ذریعےسب کوساتھ ملا کر ترامیم کی ہیں، بلاول بھٹو چاہتے ہیں ملک میں عدالتی اصلاحات کیلئےسب کوساتھ ملاکرچارٹرآف ڈیموکریسی پرعمل کریں، چیئرمین پیپلزپارٹی نے ہمیشہ سیاسی مذاکرات پرزوردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک نفرت یا عداوت کامتحمل نہیں۔
سب کومتحد ہو کر کام کرنا ہو گا، ہم اسمبلی کا ماحول عوامی مسائل کے حل کیلئےسازگار کرنا چاہتے ہیں، ترامیم باہمی اتفاق رائے سے لائی جائیں تو بہتر ہوگا، پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے کی بات کی تو کیا غلط کیا؟۔ ان کا عمر ایوب کے حوالے سے کہنا تھا کہ اب تک انہوں نے کتنی پارٹیاں تبدیل کی ہیں اور کتنے بیانیے بدلے ہیں؟ عمر ایوب جس پارٹی میں جاتے ہیں اسے پہلے گالی دیتے ہیں اور شامل ہو کراسی کے قصیدے پڑھتے ہیں۔