حکومت کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کو قائل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
آج مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچے، جہاں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
حکومت آئینی بل بارے قوم کو بتائے:احمد اویس کا اہم بیان سامنے آگیا
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کا کوئی مسودہ ہی نہیں ہے، جس پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ پیش کردہ مسودہ کس کا تھا؟ انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں کسی صورت بھی یہ مسودہ قابل قبول نہیں، ملک کی امانت میں اس سے بڑی خیانت نہیں ہو سکتی۔
ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا کوششیں کی جا رہی ہیں کہ اپوزیشن کا اتحاد توڑا جائے، مولانا نے جواب دیا کہ وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کر رہے۔ اس کے علاوہ جب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ سیاسی کشیدگی برقرار ہے اور آئینی اصلاحات کے معاملے پر اختلافات میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔