پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے رہائی ملتے ہی آئی جی اسلام آباد کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کر دیا۔
شیرافضل مروت نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو اپنے الزامات ثابت کرنے ہوں گے ورنہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسلام آباد پولیس اپنے الزامات ثابت نہ کر سکی تو وہ 193 کے تحت استغاثہ درج کرائیں گے۔ رکن قومی اسمبلی نے بتایا کہ پولیس نے ان کی نقدی، پاور بینک، اور دیگر ذاتی اشیاء واپس نہیں کیں، جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: پورس کے ہاتھی VS تحریک انصاف کے ہاتھی
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار اراکین قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ لاجز سب جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ رہا ہونے والوں میں شیخ وقاص اکرم، شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، مولانا نسیم شاہ، احمد چٹھہ، یوسف خان، اور احد شاہ شامل ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ان اراکین کی درخواست پر پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کی منظوری دی تھی۔ 9ستمبر کو گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارلیمنٹ لاجز میں رکھا گیا تھا اور سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔ اب یہ اراکین اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔