اسلام آباد: آئی پی پیز (انڈیپنڈیٹ پاور پروڈیوسرز) نے کیپسٹی چارجز میں کمی کے حکومتی فیصلے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت توانائی نے آئی پی پیز کو کیپسٹی چارجز میں کمی کے لیے ایک نئی اسکیم پیش کی تھی، جس کا مقصد توانائی کے شعبے میں اخراجات کو کم کرنا ہے۔ تاہم آئی پی پیز نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمی کے اقدام سے ان کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا اور ان کی کاروباری پوزیشن متاثر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ہنڈا سٹی کیلئے7 اپگریڈز کے خصوصی پیکج کا اعلان، قیمت بھی سامنے آگئی
آئی پی پیز کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی حالات میں کیپسٹی چارجز میں کمی ان کی سرمایہ کاری کی حفاظت کے اصولوں کے خلاف ہے اور انہیں معاہدوں کے تحت ملنے والی رقوم میں کٹوتی سے شدید نقصان ہوگا۔ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اور ممکنہ طور پر اس مسئلے پر جلد کوئی معاہدہ طے پائے گا۔
آئی پی پیز نے واضح کیا کہ حکومت پہلے اپنے 52 فیصد پاور ہاؤسز کے نرخوں میں کمی کرے صرف ان سے بات کریں گے، آئی ئی پی پیز نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں اس میں یہ واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت نر خ کم کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔ آئی پی مالکان نے یہ بھی کہا ہے کہ دنیا بھر میں ایف بی آر اپنے ٹیکسز خود اکٹھے کرتے ہیں ،اپنے نظام کو مضبوط کرتے ہیں یہ کہیں پر بھی نہیں ہوتا ٹیکسز نہ کرنے کا خمیازہ عوام بھوکے اور ایسے کاروباری افراد بھگتے جو ملک میں کاروبار کر رہے ہیں اور اپنا ٹیکس ادا بھی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول قیمتوں میں آج نمایاں کمی کاامکان
ذرائع کا کہنا ہے کہ چند ایک آئی پی پیز مالکان میں از خود رضامندی ظاہر کی ہے وہ حکومت کے ساتھ نرخوں میں کمی کر سکتے ہیں تاہم بیشتر نے کمی کرنے سے انکارکیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاہدوں کیساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو وہ عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کریں گے ۔