لکی مروت میں پولیس کا احتجاج ختم ہو گیا اور مین شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مروت قومی جرگہ کے مشران کی کوششوں سے لکی مروت پولیس اور آرمی کے درمیان مذاکرات کامیاب رہے۔
مذاکرات کے نتیجے میں اہم فیصلے کیے گئے کہ پولیس کو بکتر بند گاڑیاں فراہم کی جائیں گی جبکہ دھرنے میں شامل پولیس اہلکاروں اور عوام کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
علاوہ ازیں پولیس کے اختیارات میں کوئی مداخلت نہیں کی جائیگی۔
مزید پڑھیں: شرپسند عناصر کو فورسز اور پولیس کی مشترکہ کاوشوں کے نتائج پسند نہیں: آئی جی خیبر پختونخوا
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے کہا تھا کہ لکی مروت میں کچھ عناصر اندر اور کچھ باہر سے معاملات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پختون روایات کے مطابق مشران (بزرگان) کے ذریعے ان عناصر کو سمجھایا جائے۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں دہشتگردی کے خلاف پولیس اور پاک فوج کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج کے تعاون کے بغیر دہشتگردی کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ آئی جی کے پی پولیس نے کہا کہ پولیس اور پاک فوج مل کر امن کے لیے کام کر رہے ہیں اور دونوں کا مشترکہ مقصد پرامن پاکستان اور پرامن خیبر پختونخوا ہے۔