لکی مروت پولیس احتجاج; کچھ عناصر اندر اور کچھ باہر سے معاملات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا

لکی مروت پولیس احتجاج; کچھ عناصر اندر اور کچھ باہر سے معاملات خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا

آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے لکی مروت میں جاری پولیس فورس کے احتجاج پر آزاد ڈیجیٹل کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ پولیس فورس کے اندر اور کچھ پولیس فورس کے باہر عناصر معاملات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ پختون روایات کے مطابق مشران (بزرگان) کے ذریعے ان عناصر کو سمجھایا جائے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے میں دہشتگردی کے خلاف پولیس اور پاک فوج کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاک فوج کے تعاون کے بغیر دہشتگردی کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ آئی جی کے پی پولیس نے کہا کہ پولیس اور پاک فوج مل کر امن کے لیے کام کر رہے ہیں اور دونوں کا مشترکہ مقصد پرامن پاکستان اور پرامن خیبر پختونخوا ہے۔

مزید پڑھیں: لکی مروت میں پولیس کے فوج کیخلاف احتجاج کی حقیقت کیا نکلی؟ آزاد ڈیجیٹل کے صحافی عرفان خان نے حقیقت بتا دی

انہوں نے بتایا کہ صوبے کے جنوبی علاقوں میں آپریشن جاری رہے گا، جس کا مقصد کم سے کم اپنے نقصان اور زیادہ سے زیادہ دشمن کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2024 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران  خیبر پختونخوا پولیس اور سی ٹی ڈی نے 177 دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔ آئی جی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام اقدامات خیبر پختونخوا کو ایک پرامن صوبہ بنانے کی کوشش ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک ڈسپلنڈ ادارہ ہے، کچھ لوگ سامنے ہیں اور کچھ لوگ پیچھے، اگر ان کےکوئی جائز مطالبات ہیں تو ان کو بیان کرنے کا بھی کوئی طریقہ کار ہوتا ہے۔ کچھ شر پسند عناصر پولیس کی شہادتوں کو غلط استعمال کرنا چاہ رہے ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عوام، پولیس، سیکیورٹی فورسز اور ایجنسیز نے مل کر کام کیا ہے۔ کچھ عناصر کو یہ مشترکہ مثبت تعاون پسند نہیں ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *