نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں مزید 1 روپیہ 74 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کر دیا، جس کا اطلاق ستمبر تا نومبر 2024ء کے دوران ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا نے یہ اضافہ سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت کیا جو کہ ملک بھر کے صارفین پر لاگو ہوگا۔نیپرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اس اضافے کے نتیجے میں صارفین پر 43 ارب 23 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد کے صارفین کیلئے 14 روپے فی یونٹ بجلی ریلیف ختم
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے صارفین کے لیے بجلی کے بلوں پر فراہم کردہ ریلیف بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے صارفین کو ماہ ستمبر کے بل یکم جولائی کے نرخوں کے مطابق جاری کیے جائیں گے۔یہ اقدامات عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے دباؤ کے تحت کیے گئے ہیں جو بجلی اور گیس کے بلوں پر سبسڈی دینے کے خلاف ہے۔
آئی ایم ایف نے پنجاب کی جانب سے سبسڈی فراہم کرنے پر بھی اعتراض اٹھایا اور اس کا موقف ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں اس معاملے میں سبسڈی دینے کی مجاز نہیں ہیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق سبسڈی دینے سے قرض پروگرام کی منظوری خطرے میں پڑ سکتی ہےکیونکہ پاکستان کے ساتھ معاہدے کے تحت بجلی اور گیس کے بلوں پر سبسڈی کی کوئی گنجائش نہیں۔ان اقدامات کے ذریعے حکومت نے مالی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کی کوشش کی ۔