کراچی: پاکستان میں چین کے سفیر مسٹر جیانگ زیڈونگ نے اپنے وفد کے ہمراہ کراچی میں واقع نیوکلیئر پاور پلانٹس ‘کے ٹو’ اور ‘کے تھری’ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
یہ دونوں پاور پلانٹس، جو دوست ملک چین کے تعاون سے قائم کیے گئے ہیں، قومی گرڈ کو مجموعی طور پر 2200 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہے ہیں۔ چینی وفد کو پاکستان کے نیوکلیئر پاور پروگرام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ چینی سفیر کا یہ دورہ پاکستان اور چین کی حکومتوں کے درمیان بڑھتے جوہری تعاون کا عکاس ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر اور آپریشن میں چین کی شراکت داری پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
چینی سفیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘کے ٹو’ اور ‘کے تھری’ پاور پلانٹس کا دورہ کر کے خوش ہیں اور اس دورے کو چینی حکومت کی جانب سے دی جانے والی اہمیت کا عکاس قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں چینی کمپنیوں کی جانب سے تعمیر کیے گئے نیوکلیئر پاور پلانٹس عوام کی فلاح و بہبود اور معاشرتی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
سفیر نے نیوکلیئر پاور پلانٹس کی ملحقہ آبادیوں میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے کارپوریٹ سوشل رسپانسیبلٹی (CSR) کے تحت کیے گئے اقدامات میں بھی خصوصی دلچسپی لی۔
آخر میں مہمانوں کو ‘کے ٹو’ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کرایا گیا۔ مسٹر جیانگ زیڈونگ پاکستان میں کسی آپریشنل نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ کرنے والے پہلے چینی سفیر ہیں۔