آزاد ڈیجیٹل نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخؤا کے طلب کردہ اجلاس سے اراکینِ اسمبلی کی غیر حاضری بارے 65 سے زائد غائب ارکانِ قو می و صوبائی اسمبلی کا کھوج لگا لیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاوس میں وادی پشاور اور ہزارہ ڈویژن سے منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے طلب کردہ اجلاس سے 30ایم این ایز اور ایم پی ایزسمیت 35سے زائد تحصیل مئیر اور چیئرمین غائب رہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت اور پارلیمانی پارٹی میں اختلافات سے متعلق زیر گردش خبروں کو غلط ثابت کر نے اور8ستمبر کو اسلام آباد میں ممکنہ جلسہ سے متعلق طلب کردہ اجلاس میں دو درجن سے زائد ایم این ایز اور ایم پی ایز نے شرکت نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کی جانب سے طلب کردہ اجلاس سے یہ تاثر دینا تھا کہ پارلیمانی پارٹی میں کسی قسم کا اختلاف موجود نہیں ہے اور پارٹی کے صوبائی صدر اور وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے تمام منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ان کی قیادت میں متحد ہے تاہم پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پشاور اور ہزارہ ڈویژن کے 30سے زائد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی عدم شرکت نے پارٹی میں موجود سنگین اختلافات پر مہر ثبت کر دی ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں مالی بحران کے باوجود مختلف محکموں میں لاکھوں کی تنخواہوں پر کنسلٹنٹ تعنیات
زادی ڈیجیٹل کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق ضلع پشاور سے منتخب پارٹی کے تمام 4ارکان قومی اسمبلی سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ مردان سے3، صوابی اور چارسدہ سے منتخب 2،2ارکان قومی اسمبلی بھی وزیر اعلیٰ کے اجلاس سے غائب رہے۔
صوابی سے منتخب پارٹی ایم پی اے مرتضیٰ خان، مردان سے ایم پی اے امیر فرزند خان، ایم پی اے طارق محمود آریانی، ایم پی اے افتخار علی مشوانی، خیبر سے منتخب ایم پی اے محمد عدنان قادری، ایم پی اے سہیل آفریدی، ایم پی اے عبد الغنی اور نوشہرہ سے منتخب ایم پی اے میاں محمد عمر نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہاوس میں طلب کردہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شر کت نہیں کی۔
مزید پڑھیں: 8 ستمبرکو عوام حقیقی آزادی کی خاطر باہر نکلیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان
اسی طرح صوابی سے منتخب ارکان قومی اسمبلی اسد قیصر، شہرام ترکئی، مردان سے ارکان قومی اسمبلی مجاہد علی، محمد عاطف، علی محمد خان، چارسدہ سے منتخب ارکان قومی اسمبلی ملک انور تاج، فضل محمد خان اور پشاور سے منتخب ارکان قومی اسمبلی ارباب عامر ایوب، شاندانہ گلزار خان، شیر علی ارباب اور آصف خان نے وزیر اعلیٰ کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ 8فروری انتخابات میں پشاور سے تعلق رکھنے والے شکست سے دوچار امیدواروں، سابق وزراء اور ارکان اسمبلی تیمور سلیم جھگڑا، کامران بنگش، علی زمان ایڈوکیٹ، ارباب جہانداد، ملک شہاب حسین اور حامد الحق نے بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ پارٹی کے صوبائی صدر کی حیثیت سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور وادی پشاورمیں ضلع پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان اور صوابی سے منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سمیت گزشتہ عام انتخابات میں شکست سے دورچار امیدواروں، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن اور انصاف یوتھ ونگ کے85کارکنوں کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی جن میں 32ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سمیت سابقہ امیدوار اور انصاف یوتھ ونگ، انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدور اور دیگر اہم عہدیداروں نے شرکت نہیں کی۔
مزید پڑھیں: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی
اس کے علاوہ صوبہ بھر میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب47تحصیل مئیر اور چیئرمین کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی جن میں صرف8تحصیل مئیر نے شرکت کی جبکہ 39تحصیل مئیر وزیر اعلیٰ کے طلب کر دہ اجلاس میں شرکت نہ کر سکے۔