اسلام آباد جلسہ، خیبر پختونخوا حکومت کا ریسکیو اہلکاروں کو ڈھال بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد جلسہ، خیبر پختونخوا حکومت کا ریسکیو اہلکاروں کو ڈھال بنانے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف نے کل اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کیلئے ریسکیو 1122 اہلکاروں کو ڈھال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف حکومت نے اسلام آباد میں 8 ستمبر ہو نیوالے جلسے میں ریسکیو اہلکاروں کو سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، زرائع کے مبطابق جلسہ میں شرکت کیلئے ریسکیو اہلکار بھاری مشینری کیساتھ آگے ہونگے اور تمام رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنان ان کے پیچھے ہونگے۔ کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے قافلوں سے پہلے ریسیکو کی بھاری مشینری اور اہلکاروں کو بھیجا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پچھلی بار کی طرح اس بار بھی ریسکیو کی بھاری مشینری بمعہ نفری صوابی پہنچا ئی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی: 475 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 33 دہشت گرد گرفتار

ذرائع کے مطابق حکومت نے بھاری مشینری پہنچانے کے لیے ریسکیو کو ہدایات جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ کرین،رولر،ایسکیویٹرز،شاول اور دیگر مشینری کو آج صوابی پہنچا جائے۔ یہ مشنری اسلام آباد جاتے ہوئے کسی بھی رکاوٹ کی صورت استعمال کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ہدایات جلدی گئی ہے کہ ریسیکو کی ٹیمیں اور بھاری مشینری قافلوں سے آگے آگے جائے گی اور قافلوں کیلئے روٹ کو کلیئر کریں گی۔

مزید پڑھیں: 8 ستمبرکو عوام حقیقی آزادی کی خاطر باہر نکلیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان

اسی سلسلے میں صوبے کے متعدد ریسکیو ہیڈ کوارٹرز سے بھاری مشینری صوابی پہنچائی جائے گی جس میں کرین، ایمبولیسنز،رولر،فائر فائٹر اور دیگر بھاری مشینری شامل ہوگی۔ ریسیکو نے دیر،پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، سوات، خیبر اور دیگر اضلاع سے ریسکیو کی گاڑیاں اور ایمبولینسز طلب کی ہے اور کہا ہے کہ آج ہر صورت یہ صوابی کے مقام کو پہنچائی جائے گی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ 60 سے 70 اہلکاروں کو ڈیوٹی پر معمور کیا کیا گیا ہے اور نوشہرہ و صوابی کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسران کو تمام انتظامات کی زمہ داری حوالے کردی گئی۔ اسی سلسلے میں ایک اعلامیہ بھی جاری ہوا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ جلسے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ اور صورتحال میں اہلکار ان افسران سے رابطہ کرینگے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *